محترم مصنف نے اثبات کیا ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی صرف ایک بیٹی تھیں، اکلوتی بیٹی جناب فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا - دوسری لڑکیاں حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بیٹیاں نہیں تھیں بلکہ آپ کی کفالت میں تھیں اور سب کی سب ربائب تھیں - اہل سنت کا یہ عقیدہ کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی چار بیٹیاں تھیں جعلی ہے ۔ اور یہ کہ حضرت مرسل اعظم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی دو بیٹیوں کی شادی عثمان سے کی تھی ۔ اس کا جواب ملاحظہ فرمائیں: اگر واقعا رسول اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ایک سے زیادہ بیٹیاں تھیں تو پھر آپ نے کیوں ان بیٹیوں کی فضیلت میں احادیث ارشاد نہیں فرمائیں؟ اور کیوں ان بیٹیوں کے کے فضائل کتب میں موجود نہیں ہیں، اور اہل سنت کی کتب نیز ان بیٹیوں کے فضائل و مناقب سے خالی ہیں؟
تبصرے