یہ کتاب وہابیوں کا جواب ہے - اور حضرت امام حسین علیہ السلام کی عزاداری کے بارے میں اعتراضات کے جوابات پر مشتمل ہے - معترض کہتا ہے : عزاداری بدعت و حرام ہے چونکہ آیات و روایات سے ثابت نہیں ہے، اور احادیث میں گریہ و ماتم کرنا حرام ہے - محترم مصنف نے اس کتاب میں عزاداری، مرثیہ، نوحہ خوانی و گریہ کو قرآن و احادیث سے اثبات کیا ہے، اور فعل حسنہ میں شمار کیا ہے
اس کتاب میں اہل سنت کے غدیر کے بارے میں عقائد پر ان ہی کی کتابوں سے اعتراضات کئے گئے ہیں، اور اہل سنت کے اعتراضات و اعتقادات کے جوابات دیئے گئے ہیں - کتاب کے عناوین مندرجہ ذیل ہیں: ۱ - اعلان غدیر کے بعد حضرت علی علیہ السلام کو عمر مبارکباد کیوں پیش کی؟ ۲ - امھات المؤمنین نے حضرت علی علیہ السلام کو کیوں مبارک باد پیش کی؟ ۳ - مولا کے معنی اولی بالتصرف ہیں - ۴ - حضرت علی علیہ السلام نے حدیث غدیر سے استشہاد فرمایا - ۵- حسان بن ثابت نے غدیر میں قصیدہ پڑھا - ۶ - رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حسان بن ثابت کو انعام و اکرام سے نوازا-