یہ کتاب مولوی خلیل احمد کی تآلیف ''ہدایت الرشید و مطرقہ الکرامۃ'' کا جواب ہے - اور غدیر کے مختلف پہلو کی جمع آوری کی جمع آوری کی گئی ہے، نیز اہل سنت کی کتابوں سے دلائل پیش کئے گئے ہیں اور بعض جگہ ان کے کلام کا تنقیدی جائزہ لیا گیا ہے - کتاب کے حصہ کچھ اس طرح ہیں : مقدمہ : سوال و جواب، کتب اہل سنت سے واقعہ غدیر اور اس کے نکات کہ جس سے امیرالمؤمنین علیہ السلام کی خلافت ثابت ہے ، اہلسنت کے ۲۲ ، محدثین و علماء کے ناموں کی جمع آوری، کہ جنہوں نے غدیر میں آیہ "ياايهاالرسول بلغ'' کے نزول کا اقرار کیا ہے - کتاب ''مدارج'' اور غزالی کی کتاب میں عبارت کا تنقیدی جائزہ، ''سرالعالمین'' اور اس کا تنقیدی جائزہ، علماء اہل سنت کے ۱۹ افراد کے ناموں کا تذکرہ کہ جو آیہ ''وانذرعشيرثك الاقربين'' کو امیرالمؤمنین علیہ السلام کے بارے میں سمجھتے ہیں - غدیر کے بارے میں چار یورپی مورخین کی کتابوں کے نام - اہل سنت کے عالم اسماعیل ابوالفداء کا قول، یورپی مورخ ''دیوینوت '' کے غدیر کے بارے میں ''اپالوجی فرام محمد ایندوی قرآن'' نامی کتاب میں قول کے بارے میں، اور آخر میں ''بسیار اسلام کا نسخہ'' کے عنوان سے مطالب ہیں کہ جو ظاہرا مؤلف کا کلام ہے - الذریعہ : ج ۲ ''طبقات اعلام الشیعۃ'' اور ''اعیان الشیعۃ'' مین اس کتاب کا نام ''اعجاز داودی''ہے؛ لیکن الذریعہ: ج ۱ میں اس کتاب کا نام ''آفتاب خلافت'' ہے ۔ الذریعہ کے ان دو مورد میں سے کسی میں بھی کوئی اشارہ دوسرے کے متعلق نہیں ہے اور ج ۲ میں مؤلف کا نام نہیں دیا گیا ہے ۔
اس کتاب میں اہل سنت کے غدیر کے بارے میں عقائد پر ان ہی کی کتابوں سے اعتراضات کئے گئے ہیں، اور اہل سنت کے اعتراضات و اعتقادات کے جوابات دیئے گئے ہیں - کتاب کے عناوین مندرجہ ذیل ہیں: ۱ - اعلان غدیر کے بعد حضرت علی علیہ السلام کو عمر مبارکباد کیوں پیش کی؟ ۲ - امھات المؤمنین نے حضرت علی علیہ السلام کو کیوں مبارک باد پیش کی؟ ۳ - مولا کے معنی اولی بالتصرف ہیں - ۴ - حضرت علی علیہ السلام نے حدیث غدیر سے استشہاد فرمایا - ۵- حسان بن ثابت نے غدیر میں قصیدہ پڑھا - ۶ - رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حسان بن ثابت کو انعام و اکرام سے نوازا-